چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار آج اپنے عہدے سے ریٹائر ہوجائیں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار آج اپنے عہدے سے ریٹائر ہوجائیں گے۔ بطور چیف جسٹس انہوں نے متعدد ازخود نوٹسز لیے، عدلیہ میں بہتری کے لیے بہت اقدامات کیے اور متعدد کیسز کو نمٹایا۔ چیف جسٹس نے عوامی مقدمات میں چھٹی کے روز بھی عدالت لگائی۔
چیف جسٹس کی حیثیت سے جسٹس ثاقب نثار نے سیاسی مقدمات، ازخود نوٹسز کے ذریعے کرپشن کی روک تھام، ڈیم کی تعمیر اور آبادی میں کنٹرول جیسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کیے رکھی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کے دور میں اثاثے چھپانے کے مقدمات میں نوازشریف اور جہانگیر ترین کو زندگی بھر کے لیے نااہل قرار دیا گیا جب کہ توہین عدالت کے مقدمات میں دانیال عزیز، نہال ہاشمی اور طلال چوہدری سمیت متعدد پارلیمنٹرینز کو نااہل قرار دے کر گھر یا جیل کی راہ دکھائی گئی۔
دوسری جانب نامزد چیف جسٹس جسٹس آصف سعید کھوسہ کل 18 جنوری کو حلف اٹھائیں گے، تقریب حلف برداری ایوان صدر میں ہوگی۔ تقریب کے لیے وزیراعظم اور چیئرمین سینیٹ کو دعوت نامے ارسال کردیئے گئے ہیں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ 21 دسمبر 1954 کو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر سے ہی حاصل کی، بی اے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا، اور جامعہ پنجاب سے انگریزی میں ایم اے کیا، جب کہ برطانیہ سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1976 میں وکیل بنے۔