حکومت نے دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کو پاس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیر برائے تعلیم وفنی تربیت شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس منعقد کی گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے 10 ویں اور12 ویں جماعت کے تمام طلبہ کو پاس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع نے بتایا کہ فیل ہونے والے طلبہ کو رعایتی 33 نمبر دے کر پاس کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزرائے تعلیم نےفیصلہ کیا کہ کورونا کے باعث دوبارہ فوری امتحانات ممکن نہیں لہٰذا میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات سال میں دوبارہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزرائے تعلیم نے فیصلہ کیا کہ امتحانات کو سپلیمنٹری امتحانات کا نام نہیں دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کانفرنس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سال میٹرک امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے جبکہ نیا سیشن اگست سے شروع ہوگا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے تعلیم و فنی تربیت شفقت محمود نے ٹوئٹ میں کہا کہ بورڈ کے امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے اور ساتھ ہی آئندہ تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ او اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے جبکہ جامعات امتحانات کا اپنا شیڈول بنائیں گی۔
سندھ کا وفاق کے فیصلے سے اتفاق نہ کرنے کا اعلان
کراچی: سندھ کے وزیر تعلیم نے امتحانات سے متعلق وفاقی وزیر تعلیم کے فیصلے سے اتفاق نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ شفقت محمود کے اعلانات سے سندھ متفق نہیں، وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تمام فیصلوں پر سندھ آمادہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں امتحانات ہوچکے ہیں اور کورونا وبا کے دوران بہترین انداز سے امتحانات منعقد کروائے۔
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سال میں دوبار امتحانات کی تجویز کو اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں لے جائیں گے اور اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کو ہی حتمی فیصلہ تصور کیا جائےگا۔