چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے تھے ہمارے خلاف امریکا سے سازش ہوئی ہے لیکن سازش شروع وہاں سے نہیں ادھر سے ہوئی تھی، حسین حقانی کو ہائر کیا گیا اور میری حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔
عمران خان نے بذریعہ یوٹیوب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی کے دن ایک سال پہلے میں وزیر اعظم ہاؤس سے اپنے گھر گیا تھا اور اس کے پیچھے ایک بہت بڑی سازش تھی جو ایک سال پہلے شروع ہوئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مشرق وسطیٰ کے ایک سربراہ کو مل رہا تھا تو اس نے مجھے کہا کہ تمہیں ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں اور تمہارا آرمی چیف تم سے خوش نہیں ہے، میں بڑا حیران ہوا، میں تو سمجھا ہم ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت گئی اور میں نے ریورس انجینئرنگ کر کے جائزہ لیا کہ کیا کیا ایونٹس ہوئے اور کس طرح کی سازش ہوئی، کون اس میں ملوث تھا اور اس کا ماسٹر مائنڈ کون تھا تو ساری بات سمجھ آ گئی کہ کدھر ہم سے دھوکے ہوئے، ہم سے جھوٹ بولا گیا اور سارا منصوبہ پہلے سے بنا ہوا تھا کہ مجھے شہباز شریف سے بدلنا تھا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جنرل باجوہ کی شہباز شریف سے انڈر اسٹینڈنگ ہو چکی تھی اور ان کے کیسز ختم کروائے، ان کو ایف آئی اے کے 16ارب کے کیس اور نیب کے 8ارب کے فیک اکاؤنٹ کے کیس میں سزا ملنے والی تھی، انہیں بچایا بھی گیا اور لایا بھی گیا۔