لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان عمرعطابندیال نے کہا ہے کہ ہرشخص قانون کے تابع ہے، آئین اگر کہتا ہے کہ الیکشن 90 دن میں ہوں تویہ ہماری چوائس نہیں ڈیوٹی ہے، آئین کا تحفظ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔
جسٹس کارنیلیس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتیں ایگزیکٹو آرڈر پاس نہیں کرسکتیں، عدالتوں کے فیصلوں کی اخلاقی اتھارٹی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا آئین کے مطابق چلنے کی ضرورت ہے ، کوئی بہانہ تلاش نہیں کرنا چاہیے۔
چیف جسٹس نے کہا معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہئے،ہمیں بتایا گیاکہ مذاکرات ابھی ختم نہیں ہوئے، ہمارافیصلہ موجود ہے جس کی اپنی طاقت ہے۔
انہوں نے کہا فیصلے کیخلاف اپیل نہ کی جائے تو اس کا مطلب ہے کسی کو اعتراض نہیں،ریویو فائل کیا جائے تو اس کو سنا جائے گا،فیصلے کو چیلنج نہ کیا جائے تو وہ حتمی فیصلہ ہو گا۔
چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہا میں بہت عاجز انسان ہوں ،میں سپریم کورٹ کا صرف ایک رکن ہوں،صرف میری حمایت کا نہ کہا جائے، اگر آپ آئین و قانون کی حمایت کرتے ہیں تو سپریم کورٹ کی حمایت کریں،ہمارا وجود آئین کی اکائی کے طور پر ہے۔