مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے ملک میں موجودہ بحران کا ذمہ دار چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو قرار دیتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جب تک عمر عطا بندیال ملک کے اعلیٰ ترین جج رہیں گے، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ممکن نہیں ہیں۔
انہوں نے چیف جسٹس سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ کے مستعفی ہونے کے بعد الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ آج ملک کو جس انتشار اور بحران نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اس کا جنم زمان پارک سے اتنا نہیں ہوا جتنا عمر عطا بندیال کی کرسی سے ہوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ کیا کوئی ایک بھی آمر ہے جس کو سپریم کورٹ نے گھر بھیجا ہو، ہمیشہ آمروں کی خاطر نظریہ ضرورت کو زندہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی منتخب وزیر اعظم کو نااہل قرار دیا جاتا ہے، تو کسی کو پھانسی دی جاتی ہے، کسی کو جلاوطن کیا جاتا ہے تو کسی کو گولی ماری جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں چار مارشل لا لگے تو اس پر ٹھپا اس عمارت سے لگا تھا، پہلا مارشل لا اور پہلا آمر آیا تو ٹھپا اس عمارت سے لگا، دوسرا، تیسرا اور چوتھا مارشل لا آیا تو بھی ٹھپا یہاں (سپریم کورٹ) سے لگا۔
مریم نواز نے کہا کہ آج جب ہماری فوج مارشل لا نافذ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، آئین و قانون کے ساتھ کھڑی ہے تو آج پاکستان میں پانچواں مارشل لا ’جوڈیشل مارشل لا‘ بھی یہاں سے لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کو دوبارہ لکھا گیا، آرٹیکل 63 اے کی غلط تشریح کی گئی، آئین کہتا ہے کہ جب کوئی پارٹی رکن پارٹی لائن کے خلاف ووٹ ڈالتا ہے تو اسے ڈی سیٹ کیا جاتا ہے یہ نہیں کہ ان کا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا، لیکن عمر عطا بندیال نے آئین کو دوبارہ لکھا اور فیصلہ لکھا کہ ایسے رکن کو ڈی سیٹ کر دیا جائے گا اور ان کے ووٹ کو بھی شمار نہیں کیا جائے گا۔