لاہور : جی ایچ کیو ، آئی ایس آئی دفتر اور پی ایف بیس پر حملوں کے دوران شرپسندوں سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے رابطوں کا انکشاف سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیو ، آئی ایس آئی دفتراور پی ایف بیس پر حملے کے کرداروں کی نشاندہی ہوگئی ، پولیس نے بتایا کہ 3 شہروں میں 15 رہنما جلاؤ گھیراؤ کے دوران شرپسندوں سے رابطوں میں رہے، تمام رہنماؤں کی نشاندہی جیوفینسنگ رپورٹ میں ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جی ایچ کیو پرحملے کے دوران 88 شرپسندوں سے 5 پی ٹی آئی رہنما رابطےمیں رہے، واثق قیوم کی8 ، اجمل صابر راجہ کی 7 کالز ٹریس ہوئیں جبکہ طارق محمود مرتضیٰ کی 9 اور راجہ عثمان ٹائیگرکی 6کالز ثابت ہوئیں۔
جیو فینسنگ رپورٹ میں کہا گیا کہ راجہ راشد حفیظ کی 2 اور عمر تنویر کی بھی 3 کالز شرپسندوں سےملیں۔
رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں آئی ایس آئی دفتر حملےپر25 شرپسند4 رہنماؤں سے رابطےمیں رہے، پی ٹی آئی رہنمافیض اللہ کی 54، رانا اسد کی 86 ، لطیف نذیر کی 108 ،ایاز ترین کی 36 کالز ٹریس ہوئیں۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ پی ایف بیس میانوالی حملے کے 50 شرپسند 5 رہنماؤں سےرابطےمیں رہے، احمد خان بچرکی 15، امین اللہ خان کی 20 کالز ،امجد خان کی 24 ،عبدالرحمان ببلی کی 6 کالز ٹریس ہوئیں جبکہ سلیم گل شرپسندوں کے ساتھ 104 کالز کے ذریعے رابطے میں رہے۔
گذشتہ روز سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پُر تشدد واقعات کے دوران زمان پارک سے 6 اہم شخصیات کی جیو فینسنگ کا ریکارڈ سامنے آیا تھا۔
جیو فینسنگ ریکارڈ کے مطابق 8 مئی زمان پارک اور 9 مئی جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس لاہور) واقعے میں 154 موبائل نمبرز مشترک پائے گئے، 215 کالرز 9 مئی کو 6 رہنماؤں کے ساتھ رابطوں میں رہے، یاسمین راشد، حماد اظہر، محمود الرشید بلوائیوں سے مسلسل رابطے میں رہے۔