لاہور:پاکستان تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان نے حکومت کو بات چیت کے آغاز کی پیش کش کی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سوشل میڈیا پر خطاب میں کہاکہ میں ملک کے حالات دیکھ کر کہتا ہوں۔ یہ ملک ٹھیک تب ہوگا جب اس ملک کے سارے ادارے اکٹھے بیٹھیں گے اور وفاق کی سب سے بڑی پارٹی بھی بیٹھے گی، جو اب پاکستان میں ہو رہا ہے یہ تصور پاکستان کے خلاف ہے۔
عمران خان کے مطابق جب میں مذاکرات کی بات کرتا ہوں تو مزید سختی کر دیتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ملکی حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں معاشرہ پھٹ جائے گا، مذاکرات کا سلسلہ فوراً شروع ہونا چاہیے۔ اسی لیے میں بات چیت کی بات کر رہا ہوں۔ ڈنڈوں اور ظلم سے مسائل حل نہیں ہوں گے، جو صرف قانون کی حکمرانی اور اداروں کو مضبوط کر کے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذاکرات کا سلسلہ فوراً شروع ہونا چاہیے۔ واضح کرتا ہوں مذاکرات کی پیشکش کو میری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ عمران خان نے عوام اور پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح دباؤ کے تحت لوگوں کے جانے سے پارٹیاں ختم نہیں ہوا کرتیں۔ نظریہ زندہ ہے تو پارٹی کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔
پی ٹی آئی کے چیئر مین نے کہا کہ جب تک میری آخری سانس ہے میں حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا، ملک اس وقت بہت خطرے میں ہے، مجھے اپنے ملک کی فکر ہے، جو لوگ ملکر یہ سب کچھ کر رہے ہیں، انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 308 روپے کا ہو گیا ہے، میری حکومت ختم ہونے کے بعد ڈالر 130 روپے گر چکا ہے، اب خطرے کی گھنٹی بج جانی چاہئے۔ 9 مئی کی مذمت کون نہیں کرتا، کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ ملک کی فوج کمزور ہو۔