کراچی: شہر قائد میں نگلیریا وائرس سے ایک ہفتے کے دوران 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں نگلیریا وائرس سے 2 اموات کی تصدیق ہوئی، شہر قائد کے علاقے قیوم آباد سے تعلق رکھنے والی خاتون اور سرجانی کا 45 سالہ شخص کا انتقال ہوا۔
ترجمان محکمہ صحت نے بتایا کہ خاتون قیوم آباد کی رہائشی تھیں، خاتون نے گلشن اقبال میں واقع نجی اسپتال میں اپنی والدہ کی تیمارداری کی اسی دوران انہوں نے اسپتال میں وضو کیا جس کے بعد شام کو طبیعت خراب ہوگئی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ خاتون کو جناح اسپتال لے جایا گیا جہاں نگلیریا کی تصدیق ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ نگلیریا سے پہلی ہلاکت 26 مئی کو 45 سالہ شخص کی ہوئی تھی متعلقہ شخص سرجانی ٹاون کا رہائشی تھا۔
نگلیریا ایک ایسا امیبا ہے، جو اگر ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوجائے تو دماغ کو پوری طرح چاٹ جاتا ہے، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے، یہ عموماً گرم پانی میں تیزی سے پرورش پاتا ہے۔
یہ وائرس عموماً سوئمنگ پولز، تالاب سمیت ٹینکوں میں موجود ایسے پانی میں پیدا ہوتا ہے، جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے، شدید گرمی بھی نگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔
طبی ماہرین ’نگلیریا‘ کو خاموش قاتل قرار دیتے ہیں کیونکہ اس نے اب تک دنیا میں ہزاروں افراد کو ابدی نیند سلادیا ہے.
علامات
یہ ایک خطرناک وائرس ہے، جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوجاتا ہے اور دماغ متاثر کرنا شروع کردیتا ہے، اس کی علاماتیں سات دن میں ظاہر ہوتی ہے، جو گردن توڑ بخار سے ملتی جلتی ہیں، سرمیں تیز درد ہونا، الٹیاں یا متلی آنا ، گردن اکڑ جانا اور جسم میں جھٹکے لگنا اس کی واضح علامات ہیں۔