سابق وزیراعظم اور موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی مخلوط حکومت بنا سکتے ہیں۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 8 فروری کو الیکشن ہو جائیں گے اور اس کی تیاریاں ہو رہی ہیں، البتہ اچھا گمان رکھنا چاہیے، انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ کا مقصد یہ ہے کہ جتنے لوگ بھی الیکشن کے میدان میں ہیں، ان کو برابری کی بنیاد پر موقع ملنا چاہیے، کسی کی ٹانگ نہیں کھینچنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نظام ہونا چاہیے، جس میں قانون سب کے لیے برابر ہو اور یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
آئندہ الیکشن میں عمران خان کی عدم شمولیت کے امکان سے متعلق راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کسی جماعت کے الیکشن لڑنے پر قدغن نہیں ہونی چاہیے، البتہ کسی فرد پر کوئی کیس ہے تو اس کا سامنا اسے کرنا پڑے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ بالغ ہو چکی ہے اور جو انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ دخل اندازی نہیں کریں گے، لہٰذا اسے اچھا شگون سمجھنا چاہیے۔
نئی حکومت بننے کے بعد 18ویں ترمیم میں ردو بدل کرنے کے امکان سے متعلق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس دو تہائی اکثریت ہے تو وہ اس میں تبدیلی کر سکتا ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ الیکشن کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی مل کر مخلوط حکومت بنائیں۔