سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کیلیے ہر ضلع میں علیحدہ تھانہ قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کیس کی سماعت ہوئی۔ 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اس موقع پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایس بی سی اے کی جانب سے 10 سال میں 64 ہزار تعمیرات کی اجازت دی گئی۔
عدالت نے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کثیر تعداد میں کیسز آ رہے ہیں، ایس بی سی اے افسران کی ذمے داری ہے کہیں بھی غیرقانونی تعمیرات نہیں ہونی چاہیے لیکن وہ غیر قانونی تعمیرات روکنے میں بظاہر ناکام نظر آتے ہیں۔
عدالت نے میئر کراچی، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، داخلہ اور سیکریٹری لینڈ سے جواب اور ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو پیش رفت رپورٹ کے ساتھ طلب کرتے ہوئے سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔