ایم کیو ایم پاکستان نے دفاتر اور کارکنان پر حملوں کے خلاف کل احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رات گئے بہادر آباد میں ایم کیوایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا،جس میں کراچی میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف کل احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں دفتر پر حملے میں جاں بحق ہونیوالے کارکن کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
گذشتہ روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق متحدہ پاکستان کے کارکن شکیل انصاری کی نماز جنازہ ادا کی گئی،جس میں ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی ،خواجہ اظہار فیصل سبزواری،اور عامر خان سمیت کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فیصل سبزواری نے کہا شکیل انصاری کا جرم یہ تھا کہ وہ ایم کیوایم کا کارکن تھا،انہوں نے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور جھوٹے مقدمات بنائے جانے پر صوبائی اور وفاقی حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے یوسی آفس پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی زرائع کا کہنا ہے کہ یوسی آفس پر حملے میں وہی گروہ ملوث ہے جس نے دسمبر میں پی ایس پی کے ٹاون آفس پر حملہ کیاتھا، کیونکہ یوسی آفس سے ملنے والے خالی خول رضویہ میں ٹاون آفس حملے کے خولوں سے میچ کرگئے ہیں۔
تفتیشی زرائع کے مطابق یوسی آفس حملے میں ملوث افراد علاقے کے ہی معلوم ہوتے ہیں،ملزمان نے ایس ایم جی سے واردات کی اور اسی علاقے میں ڈمپ کردی۔