بھارتی ریاست راجستھان کی عدالت نے پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
بھارت کی اشتعال انگیزی اور وہاں مقیم مسلمانوں اور کشمیریوں پر حملوں کے بعد بھارت جانے والے پاکستانی شہریوں کے لیے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ بھارتی ریاست راجھستان کے ضلع بیکانیر میں ضلع مجسٹریٹ نے راجستھان آئے ہوئے پاکستانیوں کو48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ مجسٹریٹ نے مسلمانوں پرہونے والے حملوں اوران کی املاک کو نقصان پہنچائے جانے کے واقعات کے بعد پاکستانی شہریوں کے لیے حکم جاری کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کا سلسلہ بند
راجھستان کی مقامی انتظامیہ کے اس اقدام سے مارچ کے پہلے ہفتے میں ہونے والے حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے اجمیرشریف راجستھان جانے کے خواہشمند پاکستانی زائرین کے لیے بھی مشکل پیدا ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں: اگر بھارت نے حملے کیا تو جواب دینے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان
ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت پاکستانی زائرین کی ویزا درخواستیں بھی مسترد کرسکتی ہے۔ عرس تقریبات 7 سے 18 مارچ تک اجمیر شریف میں منعقد ہونی ہیں، پاکستانی زائرین نے وزارت مذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی کے توسط سے ویزا درخواستیں جمع کروارکھی ہیں
بھارتی حکومت کے اس رویے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں موجود پاکستانیوں اوران کے خاندانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔