پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے سبب واہگہ بارڈر سے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی تجارت بھی معطل ہوگئی ہے۔
بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ بارڈر پرموجود ٹرکوں اورٹرالرز کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تجارت کی بندش سے واہگہ بارڈر پربارہ روزسے سامان سےلدے ٹرک پھنسے ہوئے ہیں۔
پاکستان سے بھارت جانے کیلئے سیمنٹ، کیمیکلز، پتھر اورکھانے پینے کی اشیا سے لدے ٹرک 12 دنوں سے کھڑے ہیں۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر گرایا اور تجارت کے ساتھ ساتھ سرحد بھی بندکردی جس سے ٹرک ڈرئیورز اور تاجر مشکلات کا شکارہیں۔
پاکستان کی طرف کھڑے ڈرائیوروں کا کہنا ہے، دوردرازعلاقوں سے یہاں پہنچے ہیں اور سامان سے لدے ٹرک چھوڑکرجا بھی نہیں سکتے۔
وزارت تجارت کے مطابق گزشتہ دس روز سے پاکستان سے کوئی بھی مال بھارت نہیں جاسکا ہے۔
ملک کے مختلف حصوں سے آئے ڈرائیورز نے بتایا کہ سرحد بندی کے سبب انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی سے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی تجارت بھی متاثر ہوئی ہے۔ بھارت نے پاکستانی اشیا پر ڈیوٹی میں 200 فیصد اضافہ کردیا ہے۔
سال 2017 اور18 کےدوران پاکستان سے بھارت کے لیے برآمدات کاحجم 48 کروڑ85 لاکھ ڈالر رہا جو ڈیوٹی میں 200 فیصد اضافے سے کم ہوسکتا ہے۔
پاکستان کی طرف سے پھل، سبزیاں، سیمنٹ، کیمیکلز اور دیگر اشیا بھارت بھیجی جاتی ہیں جب کہ بھارت سے پاکستان کو ٹماٹر، گوبھی، چینی، آئل کیک، پٹرولیم آئل، کاٹن، ٹائراور ربڑ سمیت 137 اشیا برآمد کی جاتی ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی تجارت زیادہ تر واہگہ بارڈ سے ہوتی ہے جو بھارتی ہٹ دھرمی کے سبب متاثر ہوگئی ہے اور دونوں جانب تاجروں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔