اسرائیل نے اپنا پہلا خلائی مشن روانہ کردیا ہے۔ خلائی جہاز کے مشن کا دورانیہ دو ماہ ہوگا۔
مؤقر اسرائیلی اخبار’ہیرٹز‘ کے مطابق فلوریڈا کے مرکز سے اسرائیلی خلائی مشن کو اسپیس ایل کمپنی کے راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا ہے۔
خلائی مشن اگر کامیابی کے ساتھ چاند کی زمین پر اتر گیا تو اسرائیل چوتھا ملک بن جائے گا جس کا خلائی مشن چاند کی سرزمین پہ اترا ہو گا۔
امریکہ، روس اور چین کے خلائی جہازپہلے ہی چاند کی زمین پر اُتر چکے ہیں۔
ہیرٹز کے مطابق اسپیس ایل کے صدر مورس جنہوں نے خلائی مشن کی تیاری پر آنے والی 100 ملین ڈالرز کی لاگت میں سے 40 ملین ڈالرز کی خطیر رقم عطیہ کی ہے، نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اس مشن کی تیاری میں ہم گزشتہ آٹھ سال سے مصروف تھے۔
گزشتہ ہفتہ منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مورس نے بتایا تھا کہ بھیجا جانے والا خلائی مشن دو ماہ میں اس وقت مکمل ہوجائے گا جب وہ چاند کی سرزمین پہ اتر جائے گا۔
چار ملین کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے شیڈول کے مطابق اسرائیلی خلائی مشن گیارہ اپریل 2019 کے دن چاند کی زمین پہ اترے گا۔