وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہو رہا ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر اجلاس کی صدارت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال اور اشیاء خوردنوش کے ذخائر کا جائزہ لیا جائے گا جب کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) ہیڈ کوارٹر پشاور اور وفاقی تحقیقاتی ادارے ہیڈ کوارٹر کے لیے اضافی گرانٹ جاری کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے دونوں منصبوں کے لیے 76 کروڑ 88 لاکھ روپے کی تکنیکی گرانٹ طلب کی ہے۔
ای سی سی اجلاس میں پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹس کے لیے 18 کروڑ روپے کی رقم جاری کی جائے گی جب کہ یہ رقم پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹس کے لیے بینکوں کے کنسورشیم کے لیے وزارت خزانہ نے طلب کی ہے۔
ا س سے قبل 12 فروری کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ائرلائن کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی تھی جو پی آئی اے میں جہازوں کے انجن کی مرمت اور پرزوں کی خریداری کے لیے استعمال کی جائے گی۔
گزشتہ اجلاس میں قومی ائرلائن کی معاونت سمیت گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کے لیے بھی ضروری ترامیم پیش کی گئیں تھیں۔
نومبر میں ہونے والے ای سی سی اجلاس میں پانچ لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ جس میں پنجاب، سندھ اور پاسو کو پانچ لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
ای سی سی اجلاس میں اسٹیل مل ملازمین کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ اور اسٹیل مل کے پینشنرز کی بیواؤں کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی تھی۔