ہفتے کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان سپر لیگ میں میلہ سجنے سے پہلے دنیا کے مشہور آسٹریلوی کھلاڑی شین واٹسن نے کراچی آنے کا اعلان کردیا ہے
شین واٹسن گزشتہ دو سال سے پاکستان آنے سے انکار کرتے رہے تھے تاہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے مذاکرات کے بعد شین واٹسن کی پاکستان آمد کا اعلان ان کے منیجر اعظم خان نے کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شین واٹسن نے پاکستان آنے کے لیے بھاری معاوضہ طلب کیا اور بلوچستان حکومت نے بھی انہیں پاکستان آنے کے لیے معاوضہ دینے کا یقین دلایا تھا۔ شین واٹسن نے تین لاکھ امریکی ڈالرز کا مطالبہ کیا تھا تاہم بعد میں وہ اپنے مطالبے سے دستبردار ہوتے ہوئے بغیر پیسوں کے پاکستان آنے پر راضی ہوگئے۔
کوئٹہ کی ٹیم آج کراچی پہنچے گی جبکہ شین واٹسن اور غیر ملکی کھلاڑی جمعرات کو کراچی پہنچ رہے ہیں، کوئٹہ کے اوپنر شین واٹسن کے علاوہ رائلی روُسو، ڈوائین براوو اور فواد احمد پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں۔
لاہور قلندرز کے کھلاڑی دو مختلف پروازوں سے جمعرات کو پاکستان آرہے ہیں جب کہ کراچی اور اسلام آباد کی ٹیمیں بھی اسی روز کراچی پہنچیں گی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے دیگر تمام غیر ملکی کرکٹرز پاکستان جانے کے لیے تیار ہیں جن میں لیوک رانکی، فلپ سالٹ، کیمرون ڈیل پورٹ اور سمت پٹیل شامل ہیں۔
ملتان سلطانز کی ٹیم پی ایس ایل کے پلے آف سے باہر ہو چکی ہے اور اب اس کا صرف ایک میچ لاہور قلندرز کے خلاف باقی ہے، ملتان سلطانز کے منیجر سابق ٹیسٹ کرکٹر ندیم خان کے مطابق ان کی ٹیم کے تمام ہی غیر ملکی کرکٹرز پاکستان جا رہے ہیں۔
کراچی کنگز کے تمام غیر ملکی کرکٹرز بھی پاکستان میں موجود ہوں گے جن میں کولن منرو، کالن انگرم، لونگ اسٹون، سکندر رضا اور روی بوپارہ قابل ذکر ہیں۔
پشاور زلمی وہ ٹیم ہے جس کے تمام ہی غیر ملکی کھلاڑی پاکستان جاتے رہے ہیں اور ٹیم کے سربراہ جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ اس بار بھی تمام غیر ملکی کرکٹرز پاکستان جائیں گے۔
کئی ٹیمیں بڑے کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہو چکی ہیں، لاہور قلندرز کے اے بی ڈی ویلیئرز نے کمر کی تکلیف کو وجہ بناتے ہوئے پاکستان جانے سے معذرت کرلی ہے، ان کے علاوہ نیوزی لینڈ کے کورے اینڈرسن نے پہلے ہی پاکستان جانے سے منع کر رکھا تھا۔
ملتان سلطانز کے آندرے رسل اور لاہور قلندرز کے کارلوس بریتھ ویٹ ویسٹ انڈیز ٹیم میں شامل ہونے کی وجہ سے پی ایس ایل چھوڑ کر جا چکے ہیں۔