محکمہ ریلوے نے 1260 کلومیٹر کا نیا ٹریک بچھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس حوالے سے ریلوے کی طرف سے باقاعدہ ٹینڈر بھی جاری کردیے گئے ہیں۔ ریلوے حکام کے مطابق موجودہ 2679 کلومیٹر کے ٹریک کو بھی اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ نئے منصوبے کے تحت 89 ریلوے انجنوں کو بھی بحال کیا جائے گا۔
.اپ گریڈیشن کیلئےانٹرنیشنل تجربہ رکھنے والی فرمز سے تجاویز طلب کی گئی ہیں
ریلوے کی طرف سے نئے ٹریک، اپ گریڈیشن کے لیے انٹرنیشنل تجربہ رکھنے والی فرموں سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ گوادر سے مستونگ، بسیمہ سے جیکب آباد کے درمیان 1260 کلومیٹر کا نیا سٹینڈرڈگیج ٹریک بچھایا جائے گا۔
کوٹری سے اٹک تک 1254، روہڑی سے کوئٹہ 384، شاہدرہ سے فیصل آباد 135 کلومیٹر ٹریک کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت شاہدرہ تا وزیرآباد 182، سانگلہ ہل تا وزیر آباد 111، سپی زند تا تافتان 613 کلومیٹر ٹریک کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نےبطور وفاقی وزیرحلف اٹھانے کے بعد لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ پاکستان ریلوے پاکستانی عوام کو سفری سہولیات فراہم کرنے والا اہم ترین ادارہ ہے۔ پاکستان ریلوے ایک طرح سے مواصلات کے شعبے میں لائف لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا ایران کے لیے جو ہماری ناکارہ ریلوے لائن ہے پڑوسی ملک سے کہہ کر اُسے بہتر کریں گے۔ ہم سات سو کلومیٹر لمبے ڈبل گیج ٹریک کو ایران کی مدد سے بحال کریں گے۔ شیخ رشید نے کہا تھا کہ گوادر کے لیے نئے ڈویژن کا اعلان کر دیا ہے جس کے لیے ڈھائی سو ایکڑ زمین پہلے سے لی ہوئی ہے اور تین سو ایکڑ زمین مزید لے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پبلسٹی کے لیے مارکیٹنگ کے شعبے کو تین حصوں میں تقسیم کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنے ڈرائی ہورٹس کو بھی بہتر کریں۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ ہمارے آئی ٹی کے ذمہ داران دو ویب سائٹس لانچ کریں گے، ہم نے دو اہم کمیٹیاں بھی بنائی ہیں، سرمایا کاری کمیٹی کو جاوید انور ہیڈ کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے وسط میں ریلوے حکام نے بتایا تھا کہ ریلوے کے دو ہزار ہارس پاور کے 10 نئے انجن کراچی پہنچ گئے ہیں جبکہ امریکہ سے خریدے گئے 10مزید انجن چند روز میں پاکستان پہنچیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے انجن مسافر گاڑیوں میں استعمال کئے جائیں گے۔