بھارتی حکومت نے پاکستان جانے والے بھارتی یاتریوں کے دیرینہ مطالبے پر کرتار سنگھ بارڈر کھولنے اور وہاں تک خصوصی راہداری تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی مرکزی کابینہ نے کرتار سنگھ بارڈر کھولنے کی منظوری دے دی۔ نئی دہلی میں ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں بھارتی وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مشرقی پنجاب کے ضلع گرداسپور میں ڈیرہ بابا نانک سے پاکستان تک راستہ تعمیر کیا جائے گا، تاکہ گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کی زیارت کے لیے جانے والے یاتریوں کو سہولت فراہم کی جاسکے، اس سلسلے میں ایک ٹرین بھی چلائے گی جو مقدس مقامات سے گزرے گی۔
ادھر پاکستانی حکومت پہلے ہی کرتارپور سرحد کھولنے کی منظوری دے چکی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان 28 نومبر کو کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے، پاکستان بھارت کو کرتارپور کوریڈور کھولنے کے فیصلے سے پہلے ہی آگاہ کرچکا ہے، ہم سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کی تجویز پر بھارتی حکومت نے کرتار سنگھ بارڈر کی توسیع کرنے کی حامی بھر لی ہے، یہ فیصلہ دونوں ممالک کی امن پسند لابی کی فتح ہے، توقع ہے کہ سرحد کے دونوں جانب متوازن آوازوں کی حوصلہ افضائی ہوگی۔
بھارتی سیاست دان اور صوبائی وزیر سدھو نے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے کرتار سنگھ بارڈر کی توسیع پر تہہ دل سے شکر گزار ہوں، اس سے بابا گورو نانک کے امن کے پیغام کو فروغ ملے گا، پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے درخواست ہے کہ وہ بھی بارڈر کھولنے کیلئے جلد از جلد اقدامات کریں۔
دربار صاحب گرودوارہ نارووال کے علاقے کرتار پور میں واقع ہے۔ کرتارپور کا گردوارہ سکھوں کے لیے انتہائی مقدس مقام ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک کی رہائش اور جائے وفات ہے۔