اسلام آباد : آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل منظوری کیلئے آج قومی اسمبلی پیش کیا جائے گا، :سینیٹ پہلے ہی اس بل کی منظوری دے چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس کا آج شام پانچ بجے ہوگا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا چھبیس نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا ہے۔
ایجنڈا میں بتایا گیا کہ آرمی ایکٹ انیس سو باون میں ترامیم کا بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، سینیٹ پہلےہی اس بل کی منظوری دے چکا ہے۔
آج کے اجلاس میں کنٹونمنٹس بل انیس سو چون میں ترامیم کا بل بھی پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے 27 جولائی کو سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا تھا، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر قانون اعظم تارڑ نے بل کو ایوان میں پیش کیا تھا۔
منظور شدہ بل کے مطابق سرکاری حیثیت میں معلومات کا غیر مجاز انکشاف کرنے والے شخص کو 5 سال تک سخت قید کی سزا ہوگی۔ آرمی چیف یا با اختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہو گی۔
بل میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پاکستان اور افواج کے مفاد کیخلاف انکشاف کرنے والے سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت نمٹا جائیگا۔
قانون کے تحت متعلقہ شخص ریٹائرمنٹ، استعفیٰ، برطرفی کے 2 سال بعد تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا، سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی کی خلاف ورزی کرنیوالےکو 2 سال سخت سزا ہو گی۔
بل کے تحت حساس ڈیوٹی پر تعینات شخص 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا جب کہ آرمی ایکٹ کے ماتحت شخص الیکٹرانک کرائم میں ملوث ہو جس کا مقصد پاک فوج کو بدنام کرنا ہو تو کاروائی ہوگی۔ آرمی ایکٹ کے تحت شخص فوج کو بدنام یا نفرت انگریزی پھیلائے اسے 2 سال قید اور جرمانہ ہوگا۔