ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں قابل تجدید توانائی کے لیے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے جو صوبہ کو توانائی کے ایک بڑے برآمد کنندہ میں تبدیل کر سکتا ہے۔
یہ تبدیلی پاکستان کی توانائی درآمد کرنے کی ضرورت کو بہت کم کر سکتی ہے، زیادہ پائیدار توانائی کے مستقبل کا حصول بہت ممکن لگتا ہے۔ورلڈ بینک کی ایک حالیہ تحقیق میں بلوچستان کے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے استعمال کے فوائد پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اگر موثر طریقے سے استعمال کیا جائے تو صوبہ اضافی توانائی پڑوسی صوبوں حتیٰ کہ دوسرے ممالک کو بھی برآمد کر سکتا ہے۔ اس سے توانائی کے گرڈ کو مستحکم کرنے اور توانائی کی مجموعی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
بلوچستان سولر اور ونڈ انرجی کے وسائل سے مالا مال ہے۔ صوبے کے کچھ علاقے 2,500 kWh/m تک شمسی توانائی حاصل کرتے ہیں، جو اسے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے بہترین جگہ بناتا ہے۔
صوبے کے توانائی کے وسائل بجلی کی طلب سے اچھی طرح ملتے ہیں،بلوچستان میں قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری خطے کی توانائی کی صورتحال کو نمایاں طور پر تبدیل کرسکتی ہے۔
یہ بجلی کے نقصانات کو کم کر سکتا ہے، مالی استحکام کو بڑھا سکتا ہے اور 2028 تک سالانہ نقصانات کو $500 ملین تک کم کر سکتا ہے۔