نیب نے وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کو کرپشن الزامات پر گرفتار کرلیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2007ء میں مسلم لیگ (ق) کے دور حکومت میں بطور صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز اربوں روپے کے ٹھیکے من پسند کمپنی کو دیئے۔
قومی احتساب بیورو لاہور نے کرپشن الزامات پر پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کرلیا ہے۔ نیب کے مطابق سبطین خان کو 2007ء میں پانچ سو میٹرک ٹن آئرن کی مائننگ کا ٹھیکہ خلاف قانون من پسند کمپنی کو دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ سبطین خان کے پاس مسلم لیگ (ق) کے دور حکومت میں محکمہ مائنز اینڈ منرلز کا قلمدان تھا۔ اپنی وزارت کے دوران انہوں نے مبینہ طور پر مائننگ کا تجربہ نہ رکھنے والی 25 لاکھ روپے مالیت کی کمپنی ارتھ ریسورس پرائیویٹ لمیٹڈ کو چنیوٹ اور رواجوہ میں آئرن کی مائننگ کا اربوں روپے کا ٹھیکہ دیا۔
نیب کے مطابق ٹھیکہ دینے کیلئے بڈنگ میں کسی دوسری کمپنی کو شامل نہیں کیا گیا، جبکہ پنجاب مائنز نے بظاہر صرف 20 فیصد کی شراکت پر رضامندی ظاہر کی۔ اس طرح یہ جائنٹ وینچر مکمل طور پر غیر قانونی تھا۔ ٹھیکے کے حولے سے ایس ای سی پی کو تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئیں اور منصوبے پر کام جاری رکھا گیا۔
نیب کی جانب سے سبطین خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا