کرکٹ ورلڈ کپ کی سب سے بڑی جنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان اولڈ ٹریفورڈ میں ہوگی۔ میگا ایونٹ میں بھارت، پاکستان کو چھ بار شکست دے چکا ہے۔ گرین شرٹس روایتی حریف پر پہلی فتح کے لیے جدوجہد کرے گی۔
کرکٹ ورلڈ کپ میں ایشین سپر پاور پاکستان اور بھارت کا چھ مرتبہ ٹکراؤ ہوا۔ بھارتی ٹیم نے تمام میچز میں فتح پائی۔ شاہین میگا ایونٹ میں بھارت کے خلاف پہلی فتح کے منتظر ہیں۔ ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کو روایتی حریف بھارت پر واضح برتری حاصل ہے۔ باہمی 121 میچز میں گرین شرٹس 73 اور مین ان بلیو 54 میں فتحیاب ہوئے۔ بھارت کا بہترین اسکور 9 وکٹ کھو کر 356 اورکمترین ٹوٹل 79 رنز رہا۔ پاکستان کا بہترین اسکور 7 وکٹ پر 349 اورکمترین ٹوٹل 87 رنز ہے۔
سچن ٹنڈولکر 69 میچوں میں 2526 اور انضمام الحق 67 ایک روزہ میچوں میں 2403 رنز دونوں ملکوں کے کامیاب ترین بیٹسمین ثابت ہوئے۔ موجودہ ٹیم میں شامل شعیب ملک 1782 اور ایم ایس دھونی 1230 رنزکے ساتھ نمایاں ہیں۔ سعید انور نے 194 رنز کی بہترین انفرادی اننگ کھیلی۔ وسیم اکرم 38 میچز میں 60 اور انیل کمبلے 34 میچوں میں 54 وکٹوں کے ساتھ دونوں ممالک کے کامیاب بولرز ہیں۔
شعیب ملک 22 اور بھونیشور کمار 14 وکٹس موجودہ ٹیم کے نمایاں بولرز ہیں۔ عاقب جاوید نے 37 رنز دے کر 7 وکٹوں کی بہترین انفرادی پرفارمنس پیش کی۔عمران خان اور رانا نوید اننگ میں 6 وکٹیں لے کر نمایاں رہے۔
ورلڈ کپ 1992
ورلڈ کپ 1992 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلا میچ کھیلا گیا۔ عمران الیون نے ٹرافی حاصل کر کے اس ناکامی کا ازالہ کر دیا تھا۔ ورلڈکپ 1992 میں سڈنی کے میدان پر بھارت نے 7 وکٹ پر 216 رنز بنائے۔ پاکستان 173 پر ہمت ہار گیا اور 43 رنز سے ناکام ہوا۔ اس میچ میں بھارتی وکٹ کیپر کرن مورے اور پاکستانی اسٹار بیٹسمین جاوید میانداد کے درمیان مزاح ٹکرار بے حد مقبول ہوئی۔
ورلڈ کپ 1996
چار سال بعد 1996 چنئی میں میزبان بھارت نے 8 وکٹ پر 287 رنز اسکور کیے۔ مہمان پاکستان کو 9 وکٹ پر 238 تک محدود کر کے 39 رنز سے کامیاب ہوا۔ اس میچ میں پاکستانی اوپنر بیٹسمین عامر سہیل کی بھارتی بولر پرساد سے ٹکرار بے حد مشہور ہوئی۔
ورلڈ کپ 1999
ورلڈ کپ 1999 میں پاک،بھارت معرکہ اولڈ ٹریفورڈ کے اسی گراؤنڈ پر ہوا تھا۔ بھارت نے 6 وکٹ پر 227 رنز بنائے اور پاکستان کو 180 پر ٹھکانے لگا کر 47 رنز سے فتح پائی تاہم پاکستان فائنل تک جا پہنچا۔
ورلڈ کپ 2003
سنچورین میں ورلڈکپ 2003 میں پاکستان 7 وکٹ پر 273 رنز کا دفاع نہ کر سکا۔ بھارت نے 4 وکٹ کھو کر ہدف عبور کر لیا۔ اس میچ میں بھارتی لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کا مقابلہ راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کے ساتھ دیکھنا قابل دید تھا۔ اس میچ میں ٹنڈولکر نے شعیب اختر کو کٹ مارک چھے مارا اور بعد میں 98 رنز بناکر شعیب اختر کی گیند پر ہی آؤٹ ہوئے۔
ورلڈ کپ 2011
موہالی میں 2011 ورلڈ کپ سیمی فائنل میں بھارت نے ڈراپ کیچز سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کو 261 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان ٹیم 231 رنز بنا سکی۔ بعد ازاں بھارت اس ورلڈ کپ فاتح ٹیم قرار پائی۔
ورلڈ کپ 2015
گزشتہ میگا ایونٹ میں پاک،بھارت میچ ایڈیلیڈ میں کھیلا گیا۔ ویرات کوہلی کی شاندار اننگز کی بدولت بھارت نے 300 رنز 7 وکٹ کھو کر بنائے۔ پاکستانی اننگ 244 رنز تک محدود رہی۔