فلور ملز مالکان نے بھی سیلز ٹیکس کے نفاذ کو جواز بنا کر آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے جمعے کو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس لاہور میں طلب کرلیا گیا ہے جس میں آٹے پر سیلز ٹیکس کے نفاذ سے فلور ملوں کی سرگرمیوں پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ اور حکومت سے مطالبات کے مسودے پر اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ زون اور سینٹرل زون کا اجلاس بھی منعقد ہوا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندے چوہدری انصر جاوید کا کہنا ہے کہ 17 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد 50 کلو گرام فائن آٹے کے تھیلے کی قیمت 360 روپے کے اضافے سے 2460 روپے، 50 کلو گرام سادہ آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 325 روپے کے اضافے کے ساتھ 2225 روپے ہوجائے گی، اسی طرح سے 17 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے نتیجے میں فائن آٹے کی فی کلو گرام قیمت 7 روپے 20 پیسے جبکہ سادہ آٹے کی فی کلوگرام قیمت 6 روپے 50 پیسے بڑھ جائے گی۔
چوہدری انصر جاوید نے بتایا کہ سیلز ٹیکس عائد ہونے سے چوکر کی 50 کلوگرام کی قیمت میں بھی 400 روپے اضافہ ہو جائے گا جس سے 50 کلو گرام چوکر کی قیمت 950 روپے سے بڑھ کر 1350 روپے ہوجائے گی، دنیا بھر میں کہیں بھی آٹے پر سیلز ٹیکس عائد نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے آٹے پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس سے پاکستان کا عام آدمی بالخصوص غریب طبقہ بری طرح متاثر ہوگا، قیمتوں میں متوقع اضافے کی صورت میں نہ صرف عام آدمی متاثر ہوگا بلکہ فلور ملوں اور آٹے کے بیوپاریوں کی فروخت کے حجم میں بھی نمایاں کمی ہوجائے گی۔