سپیشل سینٹرل عدالت نےمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 11 روز کی توسیع کردی
سپیشل سینٹرل عدالت کے جج خالد بشیر نے کیس کی سماعت کی ۔کیس کی سماعت کے دوران فاضل جج خالد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ رانا ثنااللہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں، اگر موجود ہیں تو انہیں روسٹرم پر بلوا لیں، اس دوران لیگی رہنما کو روسٹرم پر بلوایا گیا۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل کو سیاسی بنیادوں میں کیس میں ملوث کیا گیا۔ سیاسی بنیادوں پر گرفتاریاں کی جا رہی ہیں اس دوران عدالت کی طرف سے فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ قانون کے مطابق کیس کا فیصلہ کرینگے۔
سماعت کے بعد عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 11 روز کی توسیع کر دی۔دوران سماعت عدالت کی جانب سے ملزم سے پوچھا گیا کہ آپ کا جیل میں میڈیکل کیا گیا تھا، جس پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میرا معمول کے مطابق میڈیکل کیا گیا مگر میری میڈیکل رپورٹس اور ادویات نہیں دی جا رہی ہیں۔
عدالت نے رانا ثنااللہ کی میڈیکل کی درخواست پر جیل حکام سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے 31 اگست تک جیل حکام کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
دوسری طرف عدالت نے آئندہ سماعت پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) حکام سے چالان کی تفصیلی کاپیاں طلب کر لی ہیں جبکہ کیس کی مزید سماعت 10 اگست کو ہو گی، اس دوران رانا ثنا اللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ دس تاریخ کو میں مصروف ہوں اسی لیے استدعا کرتے ہیں سماعت ایک روز قبل 9 اگست کو کر لی جائے جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت 9 اگست تک ملتوی کر دی۔