بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی 71 ویں برسی آج نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ پورے ملک میں منائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج بانی پاکستان بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی 71ویں برسی منائی جارہی ہے۔ بیسویں صدی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح سے بڑی شخصیت کا تصور مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے ۔ آپ کی قیادت میں مسلمانوں نے الگ وطن حاصل کرکے ناممکن کو ممکن کردکھایا۔
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی شہر سے حاصل کی اور پھر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے لندن تشریف لے گئے۔ جہاں انہوں نے 1896ء میں قانون کی ڈگری حاصل کی ۔ وطن واپس لوٹنے کے بعد وہ وکالت کے پیشے سے وابستہ ہوگئے اور پھر 1909ء میں مجلس قانون ساز کے رکن منتخب ہوئے۔ قائداعظم نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کانگریس میں شمولیت سے کیا۔
1906 میں انتہا پسند ہندو لیڈروں کے عزائم دیکھ کر مسلم لیگ جوائن کر لی ۔ قائد اعظم محمد علی جناح کچھ عرصہ تک کانگریس ساتھ ساتھ مسلم لیگ کے بھی رکن رہے ۔ اور پھر مسلم لیگ کے پرچم تلے برصغیر کے مسلمانوں کو جمع کرنے میں مصروف ہوگئے۔
1929 میں انہوں نے موتی لال نہرو کو نہرو رپورٹ کے جواب میں اپنے مشہور چودہ نکات پیش کیے۔ جن میں برصغیر کے مسلمانوں کے مسائل کا حل تجویز کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے لندن میں گول میز کانفرنسوں میں مسلمانان ہندوستان کی نمائندگی کی۔ تاہم کچھ عرصے کے لئے سیاست سے دلبرداشتہ ہوکر انگلستان ہی میں مقیم ہوگئے لیکن جب ہندوستان کے مسلمانوں نے انہیں اپنی قیادت کے لیے آواز دی تو وہ اس پر لبیک کہتے ہوئے وطن واپس لوٹ آئے۔
1937 میں وہ آل انڈیا مسلم لیگ کے صدر منتخب ہوئے اور پھر قیام پاکستان تک اس عہدے پر فائز رہے۔ 1940ء میں ان کی زیر صدارت لاہور میں تاریخی قرارداد پاکستان پیش کی گئی جس میں واشگاف الفاظ میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کیا گیا ان کی طویل جدوجہد کے نتیجے میں یہ مطالبہ انگریزوں نے بھی تسلیم کیا اور بالآخر 1947ء میں دنیا کے نقشے پر ایک نئی مسلم ریاست ”پاکستان“ کا اضافہ ہوگیا۔ قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم، پاکستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔ وہ پاکستان کے لیے بہت کچھ کرنے کے خواہاں تھے لیکن ان کی بیماری نے ان کے تعمیری منصوبوں کو پایہ تکمیل تک نہ پہنچنے دیا اور مسلمانانِ پاکستان 11 ستمبر 1948ء کو اپنے اس عظیم رہنما کی قیادت سے محروم ہوگئے۔