پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ادارہ جاتی اصلاحات اور سول سروس آف پاکستان کی بہتری سے متعلق وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔
وزیراعظم کے مشیربرائے اسٹیبلشمنٹ شہزادارباب نے کہا ہے کہ سی ایس ایس کے امتحان میں امیدوار کا پہلے اسکرین ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ اسکرین ٹیسٹ کی کامیابی پر ہی امیدوار سی ایس ایس کاامتحان دے سکے گا۔ امیدوارسے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ وہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) ،پی ایس پی ، پوسٹل، ریلوے،ملٹری اینڈ لینڈ کنٹونمنٹ میں جاناچاہتا ہے تو اسے ایڈمنسٹریٹو سروس کو چننا ہوگا۔ اگروہ آڈٹ فنانشل سروس میں جانا چاہتا ہے تو آئی آر ایس، کسٹمز ، آڈٹ، انٹرنیشنل ریلیشنز کا انتخاب کرنا ہوگا۔ جس کے بعد امیدوار اس شعبہ سے متعلق امتحان کی تیاری کرکے شرکت کرے گا۔
کسی بھی افسر کے لئے سروس کا ایک حصہ گلگت بلتستان اور بلوچستان میں گزارنا لازمی ہوگا۔ اس میں جو بھی بھرتی ہوگی وہ افسر اپنے صوبے میں نہیں جائے گا اور گریڈ 19 میں جانے سے پہلے پانچ سال کسی دوسرے صوبے میں لازمی گزار ے گا۔
ٹینور پوسٹنگ کے ذریعے وفاقی وزیر افسر کی چھ ماہ تک کاکردگی کاجائزہ لیں گے جس کے بعد تبدیلی کی جائے گی، اب کسی کے چاہنے یانہ چاہنے پر تبدیلی نہیں ہوگی۔ افسران کی پروموشنز خصوصی ٹریننگ سے مشروط ہو گی۔