پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ڈاک کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ دور حاضر میں جہاں اب خط لکھنے کا رواج کم و بیش ناپید ہوگیا ہے لیکن ماضی میں یہی ڈاک خط و کتابت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ڈاک کا دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کے منائے جانے کا مقصد دنیا بھر میں عوام کو ڈاک کے نظام اور سروسز سے متعارف کروانا اور ڈاک کی ٹکٹوں اور یادگاری ٹکٹوں کے اجراء کے متعلق معلومات فراہم کرنا ہے۔
انٹرنیٹ، ای میلز اسمارٹ فونز اور ایس ایم ایس نے گھنٹوں کے فاصلے لمحوں میں کردیئے ہیں اور خط بھیجنے کے نظام کی چھٹی کرادی ہے تاہم ڈاک کی اہمیت اب بھی برقرار ہے رقم منی آرڈر کرنا ہو یا سامان کی ترسیل کے لئے ڈاک کا نظام ایک مضبوط زریعہ تصور کیا جاتا ہے۔
1974 میں 22 ملکوں میں ڈاک کا نظام متعارف کرایا گیا۔ ڈاک کا پہلا عالمی دن 1980 میں منایا گیا۔ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں ڈاک کے ذریعے رابطے کا رجحان تقریبا ختم ہوگیا ہے۔