ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہندوستان سے ہمیں کسی خیر کی توقع نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ واربریفنگ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 66 روز ہوچکے ہیں، کشمیریوں کو ادویات، علاج، خوراک اور رابطوں کی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے، لوگ بدستور بھارتی بربریت کے باعث شدید مسائل کا شکار ہیں، بھارتی فورسز کے ہاتھوں حال ہی میں عبید فاروق لون اور عباس بھٹ شہید ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی چینی قیادت سے ملاقاتوں میں ہر شعبے میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا، چینی صدر نے کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے اس کو نامکمل ایجنڈا قرار دیا، امریکی سینیٹرز کی آمد اور کشمیر کا دورہ خوش آئند ہے، پاکستان ہر سطح پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اٹھا رہاہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سکیورٹی اور اسلحہ کی دوڑ پر پاکستان کا موقف واضح ہے، پاکستان ایسی کسی بھی دوڑمیں شامل نہیں، پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے چاہے بھارت رافیل طیارہ رکھے یا کچھ اور بھی لے لے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سارک کانفرنس کے انعقاد میں بھارت کی رکاوٹ ختم ہوگئی ہے اور اس حوالے سے معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان سے خیرکی کوئی توقع نہیں، دنیاپرزوردیتےہیں خطےکوہتھیاروں کی دوڑ میں نہ دھکیلاجائے۔