کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے پولیس افسران کے تبادلوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی کی مشاورت کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمدعلی مظہر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پولیس افسران کے تبادلے میں طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا، سندھ حکومت آئی جی سندھ کی مشاورت کے بغیر پولیس افسران کے تبادلے نہیں کر سکتی۔
عدالت نے ڈی آئی جی خادم حسین اور ایس پی ڈاکٹر رضوان کے تبادلے کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے آئی جی کی مشاورت کے بغیر پولیس افسران کی دوسری جگہ تعیناتیوں کو غیرقانونی قرار دیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ حالیہ دنوں میں 80 پولیس افسران کے تبادلے کیے گئے جب کہ سندھ حکومت نے اپنے قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔
متن میں درج تھا کہ ڈی آئی جی خادم حسین کا تبادلہ آئی جی سندھ کے ساتھ مشاورت کے بغیر کیا گیا حالانکہ ڈی آئی جی کے تبادلے کیلئے آئی جی سے مشاورت لازمی ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ دونوں تبادلوں کے نوٹیفکیشن منسوخ کیا جائیں اور اگر عدالت یہ نوٹیفکیشن منسوخ نہیں کرتی تو مزید تبادلے ہوتے رہیں گے۔