نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو اسلام دشمن کارروائیوں اور مظالم کا نوٹس لینا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیرمیں سنگین ریاستی دہشتگردی کا مرتکب ہے۔ اقوام متحدہ کو اسلام دشمن کارروائیوں اور مظالم کا نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسند ہندوسوچ مسلمانوں کی شناخت ختم کرنے کے درپے ہے اور بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کر کے اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتا ہے۔
گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نے بھی عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کورونا سے پاکستان میں بھی ہر شعبہ زندگی کو نقصان پہنچا ہے اورر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مختلف ممالک کے ہم منصب سے رابطہ بھی کیا جبکہ 193 پاکستانیوں کو واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان لایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا مقبوضہ کشمیرمیں ریلیف اور طبی سامان کی فراہمی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں نقل وحرکت اور معلومات پر مسلسل پابندی ہے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت ہندوتوا کی پالیسیوں پرعمل پیرا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی 90 لاکھ آبادی پر بھارتی مظالم جاری ہیں اور کشمیری شہیدا کی لاشیں ورثا کے حوالے نہیں کی جارہی ہیں۔ بھارت کی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں افسوسناک ہیں۔ کشمیریوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بار پھر دراندازی کے بھارتی الزامات مسترد کرتا ہے۔ بھارت جھوٹے فلیگ آپریشن کے لیےعذر گھڑ رہاہے۔ بھارت کی طرف سے کسی غیرذمہ دارانہ حرکت کے خطے کے امن کیلئے سنجیدہ خطرات ہوں گے۔