اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے اور مظلوم کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والا بھارت اقوام متحدہ کا غیر مستقل رکن بننے میں کامیاب ہو گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2 سال کے لیے سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کا انتخاب کیا۔ جس میں ناروے، میکسیکو اور آئرلینڈ بھی غیر مستقل رکن بن گئے۔
سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کی ایک نشست اب بھی خالی ہے۔ پاکستان نے بھارت کے خلاف ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ میں کسی بھی ملک کو نشست حاصل کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت چاہئے ہوتی ہے۔ بھارت آخری بار 2010 میں سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا تھا جب اس نے 190 میں سے 187 ووٹ حاصل کیے تھے۔
گزشتہ دنوں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت کے سلامتی کونسل کا رکن بننے سے کوئی آسمان نہیں ٹوٹ پڑے گا وہ اس سے پہلے بھی سات بار سلامتی کونسل کا عارضی رکن بن چکا ہے۔
قوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کل 15 ارکان ہوتے ہیں جن میں سے 5 مستقل ارکان ہیں (امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس)، جبکہ دس غیر مستقل ارکان ہیں جنہیں دو دو برس کے لیے دنیا کے مختلف خطوں سے منتخب کیا جاتا ہے
(پانچ افریقہ اور ایشیا کی ریاستوں سے، ایک یورپین یونین کی ریاستوں سے، جبکہ دو، دو ملک لاطینی امریکہ اور مغربی یورپ اور دیگر ریاستوں سے منتخب ہوتے ہیں۔