قومی ادارہ صحت نے عیدالاضحی کے موقع پر کانگو بخار کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر اسکی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
کانگو ہیمرجک بخار(سی سی ایچ ایف) جسے مختصرا کانگو بخار کہا جاتا ہے ایک خطرناک قسم کے وائرس سے پھیلتا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق، عیدالاضحی سے قبل قربانی کے جانوروں کی نقل و حرکت میں اضافے کی وجہ سے کانگو بخار کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
مویشی منڈیوں میں ہجوم اور جانوروں سے براہ راست رابطے کی وجہ سے کانگو وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھ جانے کا امکان ہے۔
اس ایڈوائزری کا مقصد انسانوں اور جانوروں کی صحت سے متعلقہ اداروں کو آگاہ کرنا ہے تاکہ کانگو بخاراور کوویڈ 19 کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔
مراسلے میں موسم گرما اورمون سون میں ہونے والی متوقع وبائی امراض سے متعلق متنبہ کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد وبائی امراض پھیلنے سے قبل وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکمہ صحت کے حکام اور ماہرین کو خبردار کرنا اورامراض پھیلنے کی صورت میں بروقت نمٹنے کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ ان امراض سے ہونے والی اموات میں کمی کی جاسکے۔
قومی ادارہ صحت نے اس مراسلےمیں موسم گرما اورمون سون میں ہونے والی متوقع وبائی بیماریوں جیسے اسہال، کووڈ 19، کانگو بخار، ڈینگی بخار، لیشمینیا، ملیریا، خسرہ، پولیواور ٹائیفائیڈ کے بارے میں صحت کے حکام اور متعلقہ اداروں کواحتیاطی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ہےاور صحت عامہ سے متعلقہ اداروں کو موسمی خطرات پر مسلسل نظر رکھنے اور تمام ممکنہ اقدامات لینے کی نصیحت بھی کی ہے۔