پاکستان کی تاریخ، جرات، بہادری اور شجاعت کے لازوال کارناموں سے بھری پڑی ہے۔ ملک کے لیے جان دینے والے بہادر سپوت پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید کا آج49 واں یوم شہادت ہے۔
آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ آج پائلٹ راشد منہاس شہید کی عظیم قربانی کا دن ہے۔ پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید نے آج کے دن مادر وطن پر جان قربان کی۔
وطن کے دفاع میں راشد منہاس شہید پاک فضائیہ کی عظیم روایتوں پر پورا اترے۔ پوری قوم پاکستان کے اِس بہادر بیٹے اور فخر فضائیہ کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔
راشد منہاس 17جنوری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ دوران تعلیم، راشد انتہائی محنتی اور ہوابازی میں دلچسپی رکھتے تھے۔
انہوں نے 1971 میں پاک فضائیہ میں بحیثیت جی ڈی پائلٹ کمیشن حاصل کیا۔ ابتدائی تربیت کے بعد بحیثیت پائلٹ آفیسر لڑاکا تربیت اور کنورژن کیلئے مسرور ایئر بیس بھیجا گیا۔
20اگست 1971 کی صبح پائلٹ آفیسر راشد منہاس دوسری انفرادی اُڑان بھرنے کیلئے تیار ہوئے۔ راشد منہاس کا انسٹرکٹر مطیع الرحمن زبردستی کاکپٹ میں سوار ہوا، کنٹرول سنبھالا اورجہازاڑا لیا۔
پائلٹ آفیسر راشد منہاس نے بھانپ لیا کہ ان کا انسٹرکٹرپاکستان سے غداری کا مرتکب ہو چکا اورجہاز زبردستی بھارت لے جانا چاہتا ہے۔
راشد مہناس نے شدید زخمی ہونے کے باوجود جہاز کا کنٹرول پینل ناکارہ کیا اور طیارے کا رُخ زمین کی جانب موڑنے کیلئے پوری قوت لگا دی۔