کورونا ویکسین اور سیاست
بلاگ علی حسین
جنوبی ایشیا میں جن ملکوں کو سب سے آخر میں کرونا ویکسین ملی، ان میں ہمارا ملک بھی شامل ہے، افواج پاکستان کو چین کی افواج نے تحفے میں کرونا ویکسین دی ہے، چین نے پاکستان کو سائنو فارم ویکسین بھی تحفے میں دی ہے،
دوسری جانب بھارت پاکستان کے علاوہ اپنے دیگر ہمسایہ ممالک کو کورونا ویکسین دے چکا، اس اقدام سے بھارت ایک طرف چین کا اثرورسوخ کم کرنے کی کوشش کررہا ہے، اورساتھ میں دنیا میں خود کو منوانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے، جبکہ اُدھر چین نے پاکستان کو ویکسین دے کر دوستی کے اس رشتے کو مزید مضبوط بنا دیا ہے۔
یکم فروری کو اسلام آباد کے نورخان ائربیس پر چائنا سے کورونا ویکسین سائنوفارم کی 5 لاکھ ڈوزز پاکستان لائی گئی، پاکستان میں موجود چین کے سفیر نے ویکسین پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حوالے کی۔
اس موقع پر وزیرخارجہ نے چینی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا، پاکستانیوں کو اس ویکسین کا شدت سے انتظار تھا، وزیراعظم عمران خان نے ویکسین مہم کا افتتاح کیا، پاکستان جنوبی ایشیا میں ویکسین پانے والا آخری ملک ہے، اس سے پہلے بھارت اس ریجن کے دوسرے ملکوں بھوٹان، نیپال، بنگلہ دیش، مالدیپ، میانمار، اور سری لنکا کو کرونا ویکسین کی لاکھوں ڈوزز تحفے کے طور پر دے چکا ہے، لیکن پاکستان انڈیا سے ویکسین پانے والے ملکوں شامل نہں ہے، دوسری طرف آکسفورڈ یونیورسٹی سے پاکستان کا کولیبراشن تھا، لیکن آکسفورد نے اپنی ریسرچ آسٹریا زینکا کو بیچ دی، آسٹریا زنیکا ساوَتھ ایشیا ریجن میں بھارت کے پاس چلی گئی ہے۔
جب پاکستان نے بھارت سے رابطہ کیا تو جواب ملا کہ ایک ارب بھارتیوں کو کرونا ویکسین لگنے کے بعد سوچیں گے ایکسپورٹ کریں یا نہیں، بھارت کا یہ موقف یقینی طور پر سیاسی ہی ہے، کورونا وائرس کا مسئلہ ہو یا پھر پانی کا مسئلہ بھارت نے ہمیشہ سیاست ہی کی ہے، مسئلہ کشمیر بھی سیاست کی نظر ہوچکا، اب آتے ہیں کرونا ویکسین کی طرف ڈبلیو ایچ او کی طرف سے بھی پاکستان کو 17 لاکھ ڈوزز دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ پاکستان مختلف کمپنیوں سے بھی ویکسین خریدنے کے لیے کوشاں ہے، تاکہ آنے والے مہینوں میں زیادہ سے زیادہ آبادی کو کورونا ویکسین دی جاسکے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی ویکسین لینے والی 18 سال سے زیادہ عمر کی آبادی تقریباّّ 11 کروڑ کے قریب ہے، آنے والے مہینوں میں پاکستان کم از کم اس آبادی کے 70 فیصد کو ویکسین پہنچانا چاہتا ہے، حال میں ہی میرے پروگرام ( پبلک اوپینین) میں کیے گئے ایک ایک سروے کے مطابق پاکستانی غیر ملکی ویکسین میں سب سے زیادہ بھروسہ چین کی ویکسین پر کرتے ہیں، 3 فروری کو پاکستان کے چاروں صوبوں میں ایک ساتھ ویکسین مہم شروع کی گئی، دنیا بھر کی طرح یہاں بھی پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور پھر 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ویکسین دی جائے گی، لیکن لوگوں کو ویکسین لگوانے کے لیے قائل کرنا حکومت وقت کے لیے بہت بڑا چیلنج ہوگا۔