وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نےکہا ہےکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، غریب عوام کو اشیائے خورد و نوش پر ڈائریکٹ سبسڈی فراہم کریں گے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ گھی کی عالمی قیمتوں میں50 فیصد کا فرق آیا جسے ہم نے 30 فیصد پر رکھا،گندم کی قیمتوں میں ساڑھے 13 فیصد اضافہ ہوا ہے،پاکستان میں پیٹرول 123 روپے اور انڈیا میں 250 روپے لیٹر ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گھی پرسبسڈی دیں گے، درآمدی گھی کی اضافی قیمتوں کا بوجھ حکومت اٹھائےگی، غریب عوام کو ہم اشیائے خورد و نوش پر ڈائریکٹ سبسڈی دیں گے، 4 کروڑ لوگوں کو کیش سبسڈی دی جائےگی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مڈل مین 3 سے 4 سو فیصد تک پیسہ بنا رہا ہے، اشیائے خوردونوش میں کارٹیلائزیشن پر سی سی پی ایکشن لےگا، فوڈ کنٹرول انسپکٹرز کا نظام بحال کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتیں بڑھنے اور گاڑیوں کی درآمد سے ڈالر مہنگا ہوا ہے، ڈالر افغانستان جا رہا ہے، تاثر منفی ہونے سے ایکسپورٹرز پیسہ باہر رکھنا شروع کر دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نےکہا ہےکہ میڈیم اور لانگ ٹرم پلان بنائیں تاکہ کرائسز نہ آئیں، اس مہینے کے آخر میں کامیاب پاکستان پروگرام لانچ ہوجائےگا،نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والی 42 فی صد آبادی کو کھانے پینے کی اشیا پر براہ راست سبسڈی دی جائے گی، وزیر خزانہ کے طور پرکام کرتا رہوں گا۔