محکمہ داخلہ پنجاب نے جمعرات کی صبح بتایا کہ صوبے کی8 اضلاع میں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
پنجاب کے 8 اضلاع میں رینجرز کے دستے 60 روز کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق راولپنڈی، جہلم، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، لاہور، چکوال، گجرات اور فیصل آباد میں دستے تعینات رہیں گے۔
پاکستان رینجرزکی پنجاب میں تعیناتی کے معاملے پر پنجاب حکومت نے رولز آف انگیجمنٹ طے کر لیے ہیں، محکمہ داخلہ پنجاب رینجرزکی پنجاب میں تعیناتی کا مکمل ذمہ دار ہو گا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کو پاکستان رینجرز کے ماتحت کر دیا گیا ہے، رینجرز اور پولیس کو شرپسند افراد کے خلاف فائر اور متناسب طاقت کے استعمال کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔
حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ رینجرزاورپولیس کو شر پسند عناصر، پُر تشدد ہجوم یا مظاہرین کی جانب سے حملے یا حملے کے خطرے کی صورت میں طاقت اور فائرنگ کے اختیارات ہں گے۔
گزشتہ روز وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پنجاب میں رینجرز بلانے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی پی ایل عسکریت پسند ہو چکی ہے، پنجاب حکوت جہاں چاہیے رینجرز کو استعمال کر سکتی ہے۔
شیخ رشید کاکہنا تھا کہ کالعدم ٹی ایل پی کی قیادت سے 6 مرتبہ مذاکرات کیے۔
انہوں نےعید میلاد کے جلوس کو احتجاج میں تبدیل کیا، ہم سے وعدہ کیا تھا کہ راستے کھول دیں گے مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعت کی باتوں سے لگتا ہے کہ ان کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔