پنجاب اسمبلی میں نئے اسپیکر کے انتخاب کیلئے قرارداد منظور کی گئی تھی، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے بھی قرارداد منظور کی گئی تھی۔
قرارداد پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی راجہ بشارت نے پیش کی تھی، پی ٹی آئی اور ن لیگ کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دئیے گئے ہیں۔
میانوالی سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سبطین خان کو پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) پر مشتمل حکمران اتحاد نے اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے جو سابق اسپیکر پرویز الٰہی کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے باعث خالی ہوا تھا، اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے سیف الملوک کھوکھر کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے (ق) لیگ کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکثریت سے سبطین خان کو بطور اسپیکر پنجاب اسمبلی کامیاب کرائیں گے جبکہ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسپیکر کا الیکشن ہماری کامیابی پر مہر لگائے گا۔