عدالت نے فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا، جس میں عدالت نے پولیس کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں الیکشن کمیشن اراکین کودھمکانے سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی رہنما فوادچودھری کو پیش کیا گیا، جہاں پراسیکیوٹر کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما فوادچودھری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ فواد چودھری کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے، فواد چودھری نے اپنی تقریر کا اقرار بھی کیا ہے، تقریر پر تو کوئی اعتراض اٹھا نہیں سکتا، ملزم نے بیان مانا ہے، فوادچودھری نےحکومت کے خلاف الزامات لگائے، الیکشن کمیشن کو حکومت کا منشی کہا، فواد چودھری نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ملازمین کے گھروں تک جائیں گے، الیکشن کمیشن کا کردار اگلے چند ماہ بہت اہم ہے، الیکشن کمیشن کا کام کرپشن ختم کرنا ہے لیکن فواد چودھری پریشر بڑھارہے ہیں، الیکشن کمیشن کو دیوار کے ساتھ لگایاجارہا ہے، فواد چودھری سینیر سیاستدان ہیں لیکن قانون سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے، فواد چودھری کے گھر کی تلاشی لینا ضروری ہے، فواد چودھری کے گھر سے لیپ ٹاپ اور موبائل ان کی موجودگی میں لینا ضروری ہے، فواد چودھری کے بیان میں دیگر افراد بھی شامل ہیں۔