پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ متنازع مسائل کو حل کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا چاہیے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات کا خیال پہلے ہی مسترد کیا جاچکا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور صدر پیپلزپارٹی (پارلیمانی) آصف علی زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا کہ ’اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مذاکرات کا دروازہ بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے، اس مقصد کے لیے پارٹی نے سیاسی جماعتوں کے درمیان بات چیت کے معاملے پر مشترکہ پوزیشن لینے کے لیے مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔
پنجاب کے انتخابات کے حوالے سے حالیہ عدالتی فیصلے پر گفتگو کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا خیال ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کی بہت سی وجوہات ہیں اور عدالت کے اقلیتی فیصلے کو اکثریتی فیصلے پر ترجیح دینا واحد وجہ نہیں ہے تاہم یہ پوزیشن قانونی، اخلاقی اور سیاسی طور پر ناقابل قبول ہے اور اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی رائے ہے کہ عدلیہ کی عزت اور وقار کو کسی طور پر مجروح نہیں ہونے دیا جانا چاہیے، اس لیے ضروری یہ ہے کہ معزز عدالت کے متعدد متضاد فیصلوں کا معاملہ جلد از جلد حل کیا جائے۔
پیپلزپارٹی کا یہ بھی ماننا ہے کہ منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کے لیے تمام اسمبلیوں کے انتخابات آئین میں دی گئی تاریخ کے مطابق ایک ہی دن منعقد کروائے جائیں، پیپلزپارٹی اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد میں آئین کی طے کردہ مدت سے زیادہ کسی صورت تاخیر کو برداشت نہیں کرے گی۔