سندھ حکومت نے کیا ہے کہ الیکٹرک بس سروس کے مزید تین روٹس 13 سے 18 اپریل کے درمیان کام شروع کریں گے اور ان میں سے ایک روٹ بحریہ ٹاؤن کراچی سے شروع ہوگا جو شہر کے مضافات میں واقع ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن، جن کے پاس ٹرانسپورٹ کا قلمدان بھی ہے، نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر پیپلز بس سروس کے کرایوں میں اضافے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
رمضان کے بابرکت مہینے میں الیکٹرک بسوں کے تین نئے روٹس متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
تین نئے راستوں میں سے پہلا روٹ سہراب گوٹھ کے الآصف اسکوائر اور ملیر کنٹونمنٹ میں ٹینک چوک کے درمیان کے علاقوں کا احاطہ کرے گا، یہ 13 اپریل کو آپریشنل ہو جائے گا۔
دوسرے روٹ پر بسیں بحریہ ٹاؤن کراچی سے ٹینک چوک، ملیر کینٹ تک مسافروں کو لے جائیں گی جہاں سے لوگ نمائش تک پہلے سے چلنے والے روٹ کی بسیں لے سکتے ہیں اور یہ روٹ 14 اپریل کو آپریشنل ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیسرا روٹ 18 اپریل سے آپریشنل ہوگا، جو نارتھ کراچی سے شروع ہو کر نیو کراچی، الآصف اسکوائر، عائشہ منزل، گرو مندر، ایمپریس مارکیٹ اور آئی آئی چندریگر روڈ سے ہوتا ہوا ڈاکیارڈ تک جائے گا۔
’آج تک پیپلز بس سروس کا ہر روٹ اوسطاً 30-40 کلومیٹر کا فاصلہ صرف 50 روپے فی مسافر میں طے کرتا ہے جو کہ موٹرسائیکل کے ایندھن کی قیمت سے بھی کم ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اب تک 29 لاکھ 30 ہزار سے زائد خاندانوں کو فی کس 2 ہزار روپے فراہم کر چکی ہے۔