وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کی حالت بدلنی ہے تو کشکول توڑنا ہوگا، سپہ سالار بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں ہمارے ساتھ ہیں، جبکہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سابقہ دور جیسی حکومت مسلط ہوئی تو گریباں سے پکڑ کر نکالیں گے، ہمیں لڑنے کا تجربہ زیادہ ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ 15ماہ کی قلیل مدت میں تاریخ کے مشکل ترین چیلنجز کا سامنا کیا، وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کیلئے فنڈز مختص کیے، صوبوں نے بھی بحالی میں بھر پور حصہ ڈالا لیکن اس کے باوجود آج بھی کہتا ہوں کہ سیلاب متاثرین کا حق ادا نہیں ہوسکا۔
انھوں نے کہا کہ ہم دن رات ملکی ترقی کیلئے کام کررہےہیں، ترقیاتی کاموں میں کام کرنے والے تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں، قوم کی حالت بدلنی ہے تو کشکول توڑنا ہوگا، سپہ سالار بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں ہمارے ساتھ ہیں، ہمیں شاہی اخراجات اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا، ترقی کیلئے ایس آئی ایف سی کی بنیاد رکھ دی ہے۔
سابق حکومت کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےآئی ایم ایف معاہدہ توڑا ، ہم نے سخت فیصلے کرکے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو میرے ماتھے پر کالا دھبہ لگ جاتا، اگر ڈیفالٹ ہو جاتا تو ادویات اور روٹی کے لالے پڑ جاتے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ دہشت گردی اور سیاسی افراتفری کا سامنا کرنا پڑا ، دہشت گردی اور سیاسی افراتفری کا سامنا کیا، ہم نے ہمت نہیں ہاری اور چیلنجز کا سامنا کیا، اتحادی حکومت نے ریاست بچانےکیلئے سیاست کو داؤ پر لگایا، حکومتی اقدامات کی وجہ سے ریکارڈ زرعی پیداوار ہوئی۔