موسم گرما میں عام دستیاب بازاروں میں دستیاب اسٹرابریز کھانے کے یوں تو متعدد فوائد ہوتے ہیں، تاہم ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس کی انتہائی کم مقدار بھی دل اور دماغ کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔
اسٹرابریز سے متعلق ماضی میں ہونے والی تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے کہ یہ پھل نظام ہاضمہ سمیت موٹاپے کو کم کرنے اور خون کی مقدار بڑھانے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
امریکا میں ہونے والی’نیوٹریشن 2023’ کانفرنس میں اسٹرابریز پر کی جانے والی تحقیقات کے نتائج پیش کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی ماہرین نے 35 مرد و خواتین رضاکاروں پر اسٹرابریز کھانے کے فوائد اور نقصانات کے حوالے سے ریسرچ کی۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ایک گروپ کو تازہ اسٹرابریز کھانے کو کہا جب کہ دوسرے گروپ کے افراد کو اسٹرابریز کے پاؤڈ کو استعمال کرنے کا کہا گیا۔
تمام رضاکاروں کو 8 ہفتوں تک مخصوص مقدار میں اسٹرابریز کھانے کی ہدایت کی گئی اور ان کے طبی ٹیسٹس بھی کیے گئے۔
تحقیق کے بعد ماہرین نے تمام رضاکاروں کا چیک اپ کیا تو معلوم ہوا کہ جن رضاکاروں نے یومیہ تازہ اسٹرابریز کھائیں ان میں خون کی روانی بہتر ہوکر بلڈ پریشر کم ہوگیا جب کہ ایسے افراد کی یادداشت بھی بڑھ گئی۔
اسی طرح اسٹرابریز کھانے والے افراد میں ’اینٹی آکسیڈنٹ‘ نامی ہارمون کی سطح بڑھ گئی، جو کہ کولیسٹرول کو کم کرکے بلڈ پریشر کو بہتر بنانے کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے جب کہ اس سے ’انفلیمیشن‘ یعنی تیزابیت اور سوزش بھی کم ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یومیہ 26 گرام اسٹرابریز کھانے یا پھر 8 سے 10 دانے کھانے سے انسان کو صحت مند رہنے کے لیے درکار وٹامنز اور منرلز کی فراہمی ہوتی ہے، جس سے انسان کے دل اور دماغ کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اسٹرابریز میں وٹامن سی کی بہت زیادہ مقدر ہوتی ہے جب کہ ان میں وٹامن بی 9 سمیت دیگر کئی اجزا ہوتے ہیں جو کہ انسان کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور اسٹرابیریز کھانے سے وہ تمام اجزا با آسانی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔