صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آفیشل سیکریٹ ترمیمی بل اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ قومی اسمبلی نے مدت ختم ہونے سے پہلے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی منظوری دی تھی۔
خیال رہے کہ سینیٹ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن کے ساتھ حکومتی اتحادی بھی برہم ہوگئے تھے اور پیپلز پارٹی کے رضا ربانی نے کئی بلوں کی کاپیاں پھاڑ دی تھیں۔
پی ٹی آئی ، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم پاکستان، نیشنل پارٹی اور پی کے میپ بشمول کے علاوہ مسلم لیگ ن کے ڈاکٹر افنان اللہ سمیت کئی سینیٹرز نے بل کے خلاف احتجاج کیا تھا جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کے احتجاج پر بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا تھا۔
بعد ازاں سینیٹ میں آفیشل سیکریٹ ترمیمی بل اور آرمی ایکٹ سے کچھ متنازع شقیں نکال کر دوبارہ پیش کیا گیا جسے سینیٹ نے منظور کیا پھر قومی اسمبلی نے بھی ترمیم شدہ بل کی منظوری دیکر اسے قانون بنانے کے لیے سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی تھی۔