سینیئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم غلط ہے، سپریم کورٹ اس معاملے کو اڑا کر رکھ دے گی۔
انہوں نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ٹویٹ سے متعلق اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود مان چکی ہے کہ بل پر صدر مملکت نے دستخط نہیں کیے۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے، صدر مملکت
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ بل پر صدر مملکت کے دستخط ضروری ہوتے ہیں۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم غلط ہے، سپریم کورٹ آرمی ایکٹ میں ترمیم کا معاملہ اڑا کر رکھ دے گی۔
سینیئر قانون دان نے کہا کہ یہ ترمیم بے اثر ہے، جو مراحل تھے وہ پورے ہی نہیں کیے گئے۔ اسپیکر کا کام تھا کہ فوراً بلاتا، اب دونوں ایوان ہی موجود نہیں ہے۔
دوسری طرف ماہرِ قانون اظہر صدیق نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم جاتی ہوئی حکومت کی بدنیتی تھی۔ نگران وزیر قانون نے جو پریس کانفرنس کی وہ ثابت کرتا ہے کہ وہ معاملے میں ملوث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پریس کانفرنس میں نگران حکومت نے جلدی کی۔ صر ف ایک جماعت کو کچلنے کیلئے سب کچھ کیا جارہا ہے جو واضح ہے۔