اسلام آباد تھانہ ترنول میں کار سرکار اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس میں ایمان مزاری کی درخواست ضمانت منظور کر لی گئی۔
سیشن عدالت میں ڈیوٹی جج وقاص احمد راجہ نے درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے 30 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ایمان مزاری کی ضمانت منظور کی۔
اسلام آباد پولیس نے 20 اگست کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما علی وزیر کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے گرفتاری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان جلسے میں این او سی کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس کو تفتیش کے لیے مطلوب تھے جس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے ریلی کو مخصوص علاقے تک محدود نہیں رکھا گیا اور روڈ بلاک کیا گیا، روڈ کھولنے کا کہا گیا تو پی ٹی ایم رہنماؤں نے پولیس سے اسلحہ چھینا، سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچایا۔
پولیس کے مطابق علی وزیر، حاحی عبدالصمد، ڈاکٹر مشتاق احمد اور ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ درج ہے۔ اس کے علاوہ خان ولی اورکزئی، نور باچہ، حسین خانزادہ سمیت دیگر کیخلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔