ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم واپس آگئے ہیں کراچی لاوارث نہیں ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم سہراب گوٹھ، کیماڑی اور پورے شہر سے الیکشن لڑے گی۔
ملیر کراچی میں جلسے سے خطاب میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ جلسہ انتخاب کی تیاری نہیں، انقلاب کی تیاری ہے، انتخاب ہمارا مقصد اور منزل نہیں، منزل تک پہنچنے کا راستہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کی خوشحالی ہماری ذمہ داری ہے، ملیر میں فیصلے حق پرستوں کی مرضی سے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم بکھری نہیں نکھری ہے، ہم نے 5 سال سے شہدا کا قبرستان بھرنے نہیں دیا، ہم وہ لوگ ہیں جنھوں نے پاکستان کو آزادی دلوائی۔
خالد مقبول نے مزید کہا کہ ہم یہاں الیکشن جیتنے نہیں دل جیتنے آئے ہیں، دل جیتنے کے ساتھ یہ بتانے آئے ہیں اس شہر کے وارث یہاں بیٹھے ہیں۔
جلسے سے خطاب میں مصطفی کمال نے کہا کہ شہر قائد کی تمام 22 سیٹیں ایم کیو ایم جیتے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ شہر چالیس سال پہلے زیادہ اچھا تھا، آج یہاں گٹر ملا پانی پی رہے ہیں، ہم نے اپنے دور میں دنیا کے کامیاب ترین شہروں میں کراچی کو شامل کروایا۔
انھوں نے کہا کہ پہلے جو ایم کیو ایم تھی اس نے کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے کا لیکن آج کی ایم کیو ایم نے نہ کارکنوں کو لاپتا کروایا، نہ مودی سے مدد مانگی۔
جلسے سے خطاب میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان جدوجہد کی داستان ہے، یہ تو طے ہے کہ آج سے ایم کیو ایم اپنی باقاعدہ انتخابی مہم کا آغاز کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ 2023 اس بات کا اعادہ ہے کہ پاکستان بنانے والوں کی موجودہ نسل ہی پاکستان بچائے گی، ملک بنانے والوں کی اولادوں کو ہلکا نہ لو۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آج کے جلسے نے طے کردیا کہ ایم کیو ایم یہاں گراؤنڈ پر موجود ہے، یہ ایک سیاسی قوت ہے جسے دبایا تو گیا لیکن ختم نہ کیا جاسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے وڈیرے جاگیر دار ایک عرصے سے آپ کے حقوق پر قابض تھے، کراچی کی 70 لاکھ کی آبادی کو بازیاب، ایم کیو ایم نے کروایا، قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 3 نشستوں کا اضافہ ہوا۔