مری میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں ایک حکومت لائی گئی جس کا ایجنڈا اسرائیل کو تسلیم کروانا تھا لوگ آج اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں ہم نے 15 سال پہلے کیا تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین اور سعودی عرب کہتے ہیں کہ اگر ایسا صادق و امین دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہماری توبہ اور پیسہ بھی نہیں لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کو کمزور کرنے کا ایجنڈا رکھنے والی حکومت کے سبب آئی، پاکستان دیوالیہ ہونے کی دہائی پر تھا تو سب کی آنکھیں کھلی کہ یہ فتنہ ہے پہلے ہم کہتے تھے اور آج سب کہتے ہیں کہ وہ بیرونی ایجنڈے پر تھے۔
جلسے میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا دنیا سمجھتی رہی شاید نظریاتی سیاست ختم ہو چکی ہے باتیں ہو رہی تھیں مغرب کا سرمایہ دارانہ نظام فتح حاصل کر چکا ہے، یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ اب ہمیں مغرب کے ایجنڈے کے تابع رہنا ہے، ہم نے خطے اور پاکستان میں اس نظریاتی چیلنج کو قبول کیا اور میدان میں رہے، امریکا، مغربی طاقت یا صیہونی قوت ہو سب کو ہم نے شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام 100 سالہ تاریخ رکھتی ہے ہماری پشت پر قربانیاں ہیں، ہم نے ہتھیار نہیں ڈالے افغانستان میں روس آیا تو لوگوں نے ہتھیار اٹھایا، افغانستان میں امریکا آیا تو لوگوں نے انہیں باہر نکال دیا۔