ممتاز قانون دان اور پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاورمانیکا یہ باتیں 6 سال پہلے کرتے تو اس کی کوئی اہمیت ہوتی۔
لاہور ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ 9 مئی کے کچھ ملزمان کہتے ہیں انہیں فوجی عدالتوں پر اعتماد ہے یہ بیانات اغوا برائے تاوان کا شاخسانہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے والے ٹرائل ماضی کا قصہ ہیں، ایک آدمی کو سکیورٹی نہیں دے سکتے تو24 کروڑ عوام کوکیسےدیں گے؟
ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کا ٹرائل، ٹرائل کورٹ میں ہونا چاہیے، جیل میں ٹرائل بالکل نہیں ہوسکتا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ خاورمانیکا یہ باتیں 6 سال پہلے کرتے تو اس کی کوئی اہمیت ہوتی، خاور مانیکا کی ٹرین اسی محلے سے ہو کر آنے کے بعد رکی ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا نے اپنے انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
خاور مانیکا نے مزید بتایاکہ عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا، پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا
عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کرائی، ہماری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوشگوار زندگی تھی لیکن عمران نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا۔