کراچی امیرجماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس ضبط اور فرانزک آڈٹ ہونا چاہئے۔
امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک والے بجلی دیتے نہیں، بلوں کے بم پھینکتے ہیں اور کرپشن کرتے ہیں، کوئی بھی حکومت کراچی کیلئے کچھ بھی نہیں کرتی، کراچی پانی کا بحران ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ، ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی والے کےالیکٹرک کی سرپرستی کرتے رہے، ہر حکومت اپنے دور میں کے الیکٹرک مزے کرتی رہی، کےالیکٹرک کا لائسنس ضبط اور فرانزک آڈٹ ہونا چاہئے،انہوں نے ایک طرف ٹیرف میں اضافہ کردیا اور دوسری طرف ہزاروں کے بل آنا شروع ہوگئے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ سندھ کے ہر محکمے کو برباد کردیا گیا، کریمنلز کو ڈال کر لوٹ مار نظام چلایا جارہا ہے، اس وقت کراچی میں گیس کا شدید بحران، بجلی کی لوڈشیڈنگ، پانی کی بھی شدید قلت ہے، جب سردیوں میں یہ حالات ہیں تو سوچیں گرمیوں میں کیا حالات ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ یا کوئی بھی وفاقی حکومت، کراچی کو کسی نے اون نہیں کیا، ہر حکومتی دور میں کے الیکٹرک مزے کرتی رہی، نگراں حکومت ہو یا کوئی پارٹی کراچی کا نظام وہی چل رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اورنگی میں جماعت اسلامی کے کارکن کو قتل کردیا گیا، دو افراد کو اسٹریٹ کرائم میں قتل کیا گیا، قاتل کھلے عام کارروائیاں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کارکن اشتعال میں آئین اور حالات خراب ہوں، ہم چاہتے ہیں اورنگی میں کارکن کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، کیا ایسا ممکن ہے کہ اسٹریٹ کریمنل گروہ سے پولیس لاعلم ہو، کراچی کے رہنے والوں کو پولیس میں بھرتی کیوں نہیں کیا جاتا