سابق جج سپریم کورٹ جسٹس(ر) مظاہر نقوی نے کہا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق ریٹائرڈ ججز کیخلاف کارروائی سپریم جوڈیشل کونسل کا دائرہ اختیار نہیں۔
سپریم جوڈیشل کونسل اپنے اختیار سے تجاوز کر رہی ہے، میں آئینی اور قانونی طور پر کونسل کی اس کارروائی کا حصہ بننے کا پابند نہیں۔ جسٹس(ر)مظاہر نقوی نے سیکرٹری جوڈیشل کونسل کو خط لکھ دیا۔
سیکرٹری جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے خط میں جسٹس (ر)مظاہر نقوی نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی میرے مستعفی ہونے کے باوجود جاری ہے، آئین و قانون کے مطابق ریٹائرڈ ججز کیخلاف کارروائی کونسل کا دائرہ اختیار نہیں۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ اس معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل اپنے اختیار سے تجاوز کر رہی ہے، میں 10 جنوری کو مستعفی ہو چکا ہوں جسے صدر نے منظور کر لیا ہے۔
جسٹس(ر)مظاہر نقوی کا خط میں کہنا تھا کہ میرے استعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن آفیشل گزٹ میں بھی شائع ہو چکا ہے، سپریم جوڈیشل کونسل کا 12 جنوری کا حکم غیر آئینی ہے، خط میں جسٹس(ر) مظاہر نقوی نے مزید کہا کہ میں آئینی اور قانونی طور پر کونسل کی اس کارروائی کا حصہ بننے کا پابند نہیں۔